یورپی یونین نے فلسطین میں اسرائیل کی یہودی آباد کاری کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے اسرائیل سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے خلاف یہودی آبادکاروں کے پرتشدد حربوں، ان کی املاک پرقبضے اور دیگر نسل پرستانہ جرائم کو روکنا ہو گا۔
یورپی یونین کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کی قائم کردہ تمام یہودی کالونیاں بین الاقوامی قوانین کی رو سے ناقابل قبول ہونے کے ساتھ دیر پا امن کےقیام میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔ اسرائیل کو سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 پرعمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔
یورپی یونین نے کہا ہے کہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقوں میں کسی قسم کا رد و بدل یا یک طرفہ اقدام غیرقانونی ہوگا اور اس کے لیے دونوں فریقین فلسطینیوں اور اسرائیل کواتفاق رائے قائم کرنا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی حکومت نے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں کے لیے 2000 نئے مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔