جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی سفیر غرب اردن پر اسرائیلی تسلط مضبوط کرنے کے لیے کوشاں

جمعرات 9-جنوری-2020

اسرائیلی ریاست میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں امریکی انتظامیہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے  اور مقبوضہ وادی گولان پراسرائیلی تسلط کو تسلیم کرنے کے بعد غرب اردن پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کی جائے۔

ڈیوڈ فریڈ مین کا مزید کہنا تھا کہ ‘چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ’ کے بعد پیدا ہونے والے مسائل کے حل کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا اشارہ سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب اسرائیل جنگ اور اس جنگ میں قبضے میں لیے گئے علاقوں کی طرف تھا۔ اس جنگ میں غرب اردن، وادی گولان ، غزہ کی پٹی اور القدس پر اسرائیلی فوج نے قبضہ کرلیا تھا۔

اسرائیلی سفیر کا کہنا تھا کہ تین مسائل حل طلب ہیں۔ ان میں القدس کی صورت حال ،وادی گولان اور غرب اردن کے علاقے پراسرائیلی کنٹرول کا معاملہ فوری حل طلب ہے۔

فریڈمن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ساتھ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرچکے ہیں۔ اب غرب اردن کی باری ہے اور اسے بھی اسرائیل کا حصہ تسلیم کیا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی