جمعه 15/نوامبر/2024

سال 2019ء میں بیت المقدس میں 686 مکانات مسمار ،13 نئی کالونیاں قائم

منگل 7-جنوری-2020

فلسطین میں یہودی آباد کاری اور دیوار فاصل کے خلاف قائم کردہ کمیٹی کے چیئرمین ولید عساف نے کہا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران صہیونی ریاست کے القدس میں یہودی آباد کاری کے پروگرام میں غیرمعمولی تیزی دیکھی گئی ہے۔ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، املاک کو تباہ کرنے اور یہودی کالونیوں کے قیام کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے العساف نے کہا کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی علاقوں بالخصوص بیت المقدس میں استعماری پروگرام کو مسلط کرنے کے لیے انسانی حقوق کی  خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی حکومت بیت المقدس کو مکمل طورپر الگ تھلگ کرنے اور مسجد اقصیٰ کو یہودیانے اور اسے تقسیم کرنے کے لیے دن رات سازشی اسکیموں پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطینی اراضی میں 686 املاک کی مسماری کے واقعات کا اندراج کیا گیا جن میں مسماری کے 300 واقعات بیت المقدس میں ریکارڈ پرآئے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ریاست یہودی آباد کاری، توسیع پسندی اور فلسطینیوں کی املاک مسماری کے ذریعے القدس کو دوسرے فلسطینی علاقوں سے الگ تھلگ کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی آبادی پرعرصہ حیات تنگ کیے ہوئے ہے۔ گذشتہ برس ایک ہی ہلے میں وادی الحمص کی صور باھر کالونی میں 82 اور شعفاط کیمپ میں ایک ہی دن میں 22 مکانات مسمار کیے گئے۔

عساف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی املاک مسماری سنہ 2018ء میں انفرادی کارروائیوں سے اجتماعی شکل میں منتقل ہوئی۔ صہیونی حکام کی طرف سے بیت المقدس کے سات نواحی قصبوں سوسیا، الخان الاحمر، خربہ مکحول، عین الحلو، ام الجمال، الفارسیہ اور جبل البابا میں فلسطینیوں کے گھروں اور دیگر املاک کومسمارکرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی