چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جیل میں وحشیانہ تشدد سے اسیرہ کئی خطرناک امراض کا شکار

پیر 6-جنوری-2020

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی خاتون غیرانسانی برتائو اور تشدد کے نتیجے میں کئی جسمانی عوارض کا شکار ہوگئی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیرہ وفاء نعالوہ مہداوی کی طبی حالت بہت خراب ہے۔ امور اسیران کے مطابق اسیرہ کو دوران حراست غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا ہے۔ اس پر نہ صرف تشدد کیا گیا بلکہ اسے کسی قسم کی بنیادی انسانی سہولت اورضرورت فراہم نہیں کی گئی۔ جیل میں مسلسل غیر انسانی ماحول میں رکھنے کے نتیجے میں اسیرہ مہداوی کی زندگی کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔

حال ہی میں ان کے وکیل نے ‘دامون’ جیل میں مہداوی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد انہوں نے میڈٰیا کو بتایا کہ ان کی موکلہ جوڑوں کے درد، دانتوں میں تکلیف، تھائی رائیڈ اور کانوں میں انفیکشن جیسے خطرناک عوارض کا شکارہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے 6 اکتوبر 2018ء کو فداء مہداوی کو حراست میں لیا تھا۔ قابض فوج نے مہداوی کے شوہراور ان کے تین بیٹوں کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کے شوہر کو رہا کیاگیا تھا مگر وہ خود ابھی زیرحراست ہیں اور انہیں دامن جیل میں غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا۔ اسیرہ نعالوہ کو18 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی