شنبه 03/می/2025

دسمبر کے دوران القدس میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی 500 خلاف ورزیاں

ہفتہ 4-جنوری-2020

انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ دسمبر 2019ء کے دوران قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ بیت المقدس میں انسانی حقوق کی 500 خلاف ورزیاں کی گئیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘یورو مڈل ایسٹ گروپ فار ہیومن رائٹس’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2019ء کے دوران عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کےدوران صہیونی فوج کی ہاتھوں انسانی حقوق کی پانچ سو بار خلاف ورزیاں کی گئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القدس میں اعلیٰ سطح پر صہیونی ریاست کی طرف سے بنیادی انسانی حقوق کی پامالیاں کی گئیں۔

ان انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں القدس کی تاریخی حیثیت کے خاتمے، فلسطینی وجود کو مٹانے اور القدس کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کے جرائم شامل ہیں۔

دسمبر میں صہیونی ریاست کے ہاتھوں انسانی حقوق کی 495 خلاف ورزیاں کی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق دسمبر 2019ء کے دوران مہینے میں 23 دن یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پردھاوے جارے رہے جب کہ مجموعی طورپر 2019ءمیں 29 ہزار 610 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولے گئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا گیا۔

گذشتہ برس القدس میں چار فلسطینی صحافیوں کو حراست میں لیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی