شنبه 03/می/2025

اسرائیل نے بیت المقدس میں انتخابات کی فلسطینی درخواست نظرانداز کردی

پیر 30-دسمبر-2019

قابض صہیونی ریاست نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے انعقاد کی اجازت دینے کا مطالبہ نظرانداز کردیا ہے۔

عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کی مشرقی بیت المقدس میں انتخابات کے مطالبے کو نظرانداز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق حکومت نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے دی گئی درخواست پرغور کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کو کوئی جواب نہیں دیا جائے گا۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے مطالبے پرکوئی منفی یا مثبت رد عمل ظاہر نہیں کیا جائے گا۔ اس طرح یہ فیصلہ فلسطینی انتخابات معطل ہوجائیں گے یا کم سے کم مقبوضہ بیت المقدس میں منعقد نہیں ہوسکیں گے۔

خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے کئی ہفتے قبل اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مشرقی بیت المقدس میں فلسطین کے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے انعقاد کی اجازت دے۔ اسرائیل نے اس حوالے سے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

اس سے قبل سنہ 1996ء، 2005ء اور 2006ء میں ہونے والے انتخابات میں القدس کو شامل کیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی