چهارشنبه 30/آوریل/2025

سال 2019ء کے دوران اسرائیل نے 617 فلسطینی مکانات مسمار یا غضب کیے

اتوار 29-دسمبر-2019

فلسطینی اراضی میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’اوچا’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں فلسطینیوں کی 617 مکانات مسمار یا غصب کیے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق’شہری تحفظ’ کے عنوان سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء کے دوران فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے باعث 898 فلسطینی بے گھر ہوئے۔ ان میں زیادہ تر بچے اور عورتیں تھیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری یا ان پر قبضے کے واقعات میں 2018ء کی نسبت 2019ء میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء کے دوران اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسماری کا نشانہ بنائی گئی 20 اور مجموعی طور پر 40 فی صد فی املاک غیرملکی فنڈنگ سے تعمیر کی گئی تھیں اور ان میں سے 30 فی صد املاک غرب اردن کے سیکٹر ‘سی’ میں پائی گئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے ساتھ ساتھ ان کے قیمتی درختوں کی کٹائی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اس دوران 2500 پھل دار درختوں کو کاٹ دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی