شنبه 16/نوامبر/2024

لیبیا کی قومی وفاق حکومت کی ترکی سے فوجی مدد کی درخواست

ہفتہ 28-دسمبر-2019

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں ایک ذمے دار نے تصدیق کی ہے کہ فائز السراج کی سربراہی میں وفاق کی حکومت نے سرکاری طور پر ترکی سے فضائی، زمینی اور سمندری عسکری سپورٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کا مقصد خلیفہ حفتر کے زیر قیادت لیبیا کی قومی فوج کے حملے کو پسپا کرنا ہے۔

مذکورہ ذمے دار نے یہ بات اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر جمعرات کی شب دیے گئے بیان میں بتائی۔ اس سے قبل وفاق کی حکومت کے وزیر داخلہ فتحی آغا نے تیونس میں صحافیوں کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ لیبیا نے اس حوالے سے ابھی تک سرکاری طور پر درخواست پیش نہیں کی۔

ذرائع کے مطابق وفاق کی حکومت نے لیبیا کی فوج کا حملہ روکنے کے لیے ترکی سے فضائی مداخلت کا مطالبہ کیا ہے اور خاص طور پر فضائی دفاعی نظام کے ذریعے بھی مدد طلب کی ہے۔

یاد رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن یہ باور کرا چکے ہیں کہ ان کا ملک طرابلس حکومت کے مطالبے پر جلد ہی اپنی فوج لیبیا بھیجے گا اور یہ آئندہ ماہ ہو سکتا ہے۔ جمعرات کے روز انہوں نے کہا کہ ترکی کو وفاق کی حکومت کی درخواست موصول ہوئی ہے جس میں ترک فوجیوں کو لیبیا بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایردوآن نے زور دے کر کہا کہ "ہم ایسا کریں گے”۔

ترک چینل ٹی آر ٹی کے مطابق صدر ایردوآن کا کہنا تھا کہ "ہم لیبیا کی قومی فوج کے خلاف وفاق کی حکومت کو تمام تر وسائل کے ساتھ سپورٹ کرتے ہیں … آئندہ ماہ آٹھ جنوری کو فوج لیبیا بھیجنے کی منظوری دے دی جائے گی”۔

لیبیا کے لیے ترکی کے نمائندے امر اللہ ایشلر کا کہنا ہے کہ "ہم سے پوچھا جا رہا ہے کہ آیا ہم اپنے فوجی لیبیا بھیجیں گے … ہم اس جگہ کا رخ کریں گے جہاں ہمیں بلایا جائے گا”۔

ترک نمائندے کے مطابق طرابلس حکومت نے مطالبہ کیا تو اُن کا ملک لیبیا میں ایک فوجی اڈہ قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔ یہ اڈہ صومالیہ اور قطر میں ترکی کے اڈوں کی طرز پر ہو گا۔

مختصر لنک:

کاپی