اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہےکہ فوج نے فلسطینی مزاحمت کاروں کے کاغذی پتنگوں اور گیسی غباروں سے نمٹنے کے لیے نیا اسلحہ تیار کیا ہے۔
عبرانی ٹی وی چینل 12 کی جمعرات کے روز نشر کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے”لائیٹ بلیڈ” کے نام سے ایک نیا لیزر ہتھیار تیار کیا ہے۔ اس لیرز ہتھیار میں گیسی غباروں، پتنگوں اور خطرناک کاغذی جہازوں سے نمٹنے میں موثر ثابت ہوگا۔
عبرانی ٹی وی چینل کے مطابق یہ لیزر ہتھیار 2 کلو میٹر کی مسافت پرموجود ان پتنگوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
عبرانی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے لیے فلسطینی مزاحمت کاروں کے کاغذی جہازاور گیسی غبارےدرد سر بنے رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے پاس اس کا کوئی مناسب حل نہیں تھا۔ اب تقریبا ایک ملین ڈالر سے یہ نیا ہتھیار تیار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے گیسی غبارے گذشتہ برس مئی میں غزہ میں ہونے والے ہفتہ وار ریلیوں کےدوران ایک نئے مزاحمتی حربے کی صورت میں سامنے آئے۔ فلسطینی ان آتش گیر غباروں اور پتنگوں کے ذریعے سرحد کی دوسری طرف یہودی آباد کاروں اور قابض فوجیوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ان غباروں سے اگرچہ کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا مگر ان غباروں نے صہیونیوں کی فصلوں کو غیرمسبوق نقصان پہنچایا ہے۔