امریکا کی طرف سے قابض صہیونی اور نسل پرست ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی اندھی حمایت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی تحقیقات کے حوالے سے عالمی فوج داری عدالت کے اعلان کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کا اسرائیلی جنگی جرائم کے واقعات کی تحقیقات کے کیسز کھولنا ناقابل قبول ہے۔ اس حوالے سے امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
خیال رہے کہ عالم فوج داری عدالت کی طرف سے دو روز قبل ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم کی تحقیقات کی تیاری کررہی ہے۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو عالمی عدالت کے اس فیصلے پر سخت تشویش ہے۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ہم عالمی فوج داری عدالت کے اس اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔ اسرائیل کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کے لیے یہ بھی ایک غیرمنصفانہ طریقہ ہے کہ تل ابیب کے خلاف مقدمات قائم کیے جائیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم کے مقدمات میں گھیسٹا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نہیں سمجھتے کہ فلسطینی ایک خود مختار ریاست کا درجہ حاصل نہ ہونے کی بناء پر عالمی فوج داری عدالت کو اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کی سفارش کرنے کا حق ہے۔
جمعہ کی شام عالمی فوج داری عدالت کی پراسیکیوٹر مسز فائو تو پینسوڈا نے کہا تھا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کی درخواست پر اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کی تیاری کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جلد ہی اس حوالے سے تحقیقات شروع کریں گے جس کے لیے عدالت کے ججوں سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔