چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جلاد قیدیوں کو اذیتیں دینے کے جرائم پر پردہ ڈال رہے ہیں

جمعہ 20-دسمبر-2019

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے اسرائیلی عقوبت خانوں میں سفاک صہیونی جلادوں کے ہاتھوں قیدیوں پر ہولناک تشدد اور انہیں اذیتیں دینے کے جرائم پر کڑی تنقید کی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم "ضمیر فائونڈیشن برائے حقوق اسیران’ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی داخلی انٹیلی جنس ادارے’شاباک’ کے جلاد حراستی مراکز میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے بدترین حربے استعمال کرتے ہیں۔

انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ ‘شاباک’ کی طرف سے قیدیوں پر تشدد کے حوالے سے سنگین جرائم کے ارتکاب اور جرائم کو چھپایا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی انٹیلی جنس ادارے اپنے جرائم اور قیدیوں پر تشدد کے بارے میں من گھڑت کہانیاں بیان کرتے ہیں۔ قیدیوں کی عدالت میں پیشی کے موقع پران کے خاندان ، وکیل یا کسی دوسرے قریبی عزیز کو عدالت میں پیشی کی اجازت نہیں دی جاتی۔ اس کی تازہ مثال کامل البرغوثی کی لی جاسکتی ہے جس کی عدالت میں پیشی کے موقع پراس کے اہل خانہ اوروکیل کو عدالت میں حاضری کی اجازت نہیں دی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسیر سامر عربید کو رام اللہ میں حراست میں لیے جانے کے بعد ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجےاس کی حالت تشویشناک ہوگئی اور اسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی