عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کہا ہے کہ ‘قضیہ فلسطین اپنا وجود کھو چکا ہے، عالمی برادری کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑسکتی ہے’۔
شرم الشیخ میں منعقدہ کانفرنس ‘موجودہ چیلنجز اور عالمی سلامتی’ سے خطاب کرتے ہوئے ابو الغیط نے کہا کہ بحیرہ روم کے آس پاس آباد بعض ممالک اور بعض دوسرے ملک آبی گذرگاہوں پر اپنا کنٹرول قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر مصری صدر عبدالفتاح السیسی بھی موجود تھے۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے مشرق وسطیٰ کے خطے میں جاری بے چینی کے حل کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سنہ 2011ء کے بعد عرب ممالک میں چلنے والی تبدیلی کو عرب بہاریہ نہیں کہہ سکتے۔ اس تبدیلی کے نتیجے میں مصر بھی متاثر ہوا ہے اور دوسرے ملک بھی زلزلے سے دوچار ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک میں اٹھنے والی تحریکوں کے نتیجے میں یہ ملک انارکی اور افراتفری کا شکار ہوئے اور ان کی داخلی کمزوری سے فائدہ اٹھا کر بعض عالمی طاقتوں نے اپنے مقاصد پورے کرنے کی کوشش کی۔ قومی قیادت کی عدم موجودگی نے اور خلاء نے غیرملکی طاقتوں کو مداخلت کا موقع فراہم کیا۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ شام میں خانہ جنگی کے باعث 5 لاکھ شامی ہلاک ہوئے۔چار سے پانچ ملین بیرون ملک اور چھ ملین اندرون ملک نقل مکانی پرمجبور ہوئے۔ لیبیا تباہ ہوگیا۔ عراق، شام یمن اور کئی دوسرے ملک خانہ جنگی کے نتیجے میں بدترین تباہی سے دوچار ہوئے۔