فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے اسرائیلی فوج کی ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سینیر فلسطینی صحافیہ اور سماجی کارکن بشریٰ الطویل کی گرفتاری پرفلسطینی سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کے روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد نے قابض فوج کی جانب سے بشریٰ الطویل کی گرفتاری کے خلاف ریلی نکالی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر صہیونی ریاست سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ بشریٰ کو فوری طور پر رہا کرے۔ اس موقع پر مقررین نے اسرائیلی فوج کی جانب سے بشری الطویل اور دیگر شہریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی دشمن نے بے گناہ فلسطینیوں سے اپنے عقوبت خانے بھر دیے ہیں۔
خیال رہے کہ 42 سالہ بشریٰ الطویل کو دو روز قبل اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے شہر رام اللہ سے حراست میں لے لیا تھا۔ بشریٰ کی یہ پہلی گرفتاری نہیں بلکہ اسے قابض فوج بار بار گرفتار کرکے عقوبت خانوں میں تشدد کا نشانہ بان چکی ہے۔
بشریٰ الطویل کے والد الشیخ جمال الطویل بھی ایک سینیر سماجی کارکن اور سیاسی رہ نما ہیں۔ انہیں حال ہی میں اسرائیلی جیل سے 22 ماہ قید کے بعد رہا کیا گیا تھا۔