قابض صہیونی فوج اور اسرائیل کی نام نہاد القدس بلدیہ کے اہلکاروں کی بڑی تعداد میں جمعرات کے روز القدس شہر کی کئی کالونیوں پر چھاپے مارے۔ ان کے پاس فلسطینی کالونیوں اور گھروں کے نقشے بھی تھے اور انہوں نے سلوان، البستان، عین، عین اللوزہ، وادی حلوہ، وادی یاصول، الثوری کالونی اور وادی الربابہ پر چھاپے مارے اور فلسطینیوں کے گھروں کی نشاندہی کی گئی۔
مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے غیرمعمولی چھاپہ مار کارروائی کا مقصد شہرمیں موجود مزید سیکڑوں گھروں کو غیرقانونی قرار دے کران کی مسماری کی راہ ہموار کرنا ہے۔
سلوان میں دفاع اراضی کمیٹی کے ترجمان فخری ابو دیاب نے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی بلدیہ کے حکام کے پاس ہرکالونی کے فضائی مناظرسے تیار کردہ نقشے اور گھروں کے نقشے بھی تھے۔ وہ کئی گھروں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان پر نشان لگاتے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی عدم توجہی اور عالمی برادری اور علام اسلام کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں صہیونی سیاسی جماعتیں اور موجودہ حکمران جماعت انتہا پسند یہودی آبادکاروں کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا ظالمانہ عمل جاری رکھے ہوئےہے۔