لبنان میں علماء کونسل کے جید علماء کرام نے صہیونی ریاست کو مسلم امہ کے جسد میں کینسر کا پھوڑا قرار دیتے ہوئے اسے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مسلم امہ اپنے اندر ایک نسل پرست صہیونی ریاست کا وجود کسی صورت میں گوارا نہیں کرسکتی اور نہ ہی اسرائیل مسلم امہ کا حصہ بن سکتا ہے۔
بیروت میں علماء کونسل کے اجلاس کے دوران کہا گیا ہے کہ اسرائیل مسلم امہ کے جسد میں کینسر کا ایک پھوڑا ہے۔ اگر اسے مسلم امہ کے جسم سے نکال باہر نہ کیا گیا تو پوری امہ کو تباہ کردے گا۔
علماء نے بعض عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستی کی باتیں کرنے والے فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی، قضیہ فلسطین سے انحراف اور امریکا کے سازشی منصوبے صدی کی ڈیل کو آگے بڑھانے میں مدد دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت اور ان کے حق واپسی کے خاتمے کی بنیاد پر صدی کی ڈیل کا منصوبہ مسلط کررہا ہے۔
علماء نے کہا کہ حالیہ عرصے کے دوران یہ واضح ہوگیا ہے کہ صہیونیوں کے حامیوں اور عالم اسلام کے خیر خواہوں میں بہت فاصلے ہیں۔ لبنانی علماء نے مسلم امہ اور تمام عرب اور مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ فلسطینی قوم کی مادی اور معنوی مدد یقینی بنائیں تاکہ فلسطینی اپنے حقوق کی جنگ زیادہ موثر طریقے سے لڑ سکیں۔