اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر کے دوران مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی آباد کاروں اور اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے حقوق کی 2149 بار پامالیاں کی گئیں۔ ان میں القدس میں پانچ فلسطینیوں کی شہادتوں کے واقعات بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نومبر میں اسرائیلی حکام نے القدس اور دیگر فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کے 24 مکانات مسمار کیے۔
غرب اردن اور القدس میں فلسطینی احتجاجی مظاہرین پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 261 فلسطینی زخمی ہوئے۔
روپرٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی الخلیل شہر میں ایک ریلی کے دوران فائرنگ سے ایک صحافی معاذ عمارنہ اپنی آنکھ سے محروم ہوگیا۔
قابض فوج نے شمالی الخلیل میں العروب کیمپ میں عمر ھیثم بدوی نامی ایک فلسطینی کو دانستہ طورپر گولیاں مار کرشہید کیا۔
اس کے علاوہ اسرائیلی جیل میں مجرمانہ غفلت اور علاج کے معاملے میں لا پرواہی برتنے کے نتیجے میں ایک فلسطینی سامی ابو دیاک نے جام شہادت نوش کیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکا کی طرف سے غرب اردن میں یہودی آباد کاری کی حمایت پر مبنی متنازع بیان کے سامنے آنے کے بعد یہودی آباد کاروں کی تخریبی اور پرتشدد کارروائیوں کے 15 واقعات پیش آئے۔
نومبر کے دوران اسرائیلی حکام نے غرب اردن اور القدس میں فلسطینیوں کے گھروں پر 470 بار چھاپے مارے۔ الخلیل میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے 380 واقعات پیش آئے جن میں تین فلسطینیوں کی شہادت شامل ہے۔ القدس اور رام اللہ میں بہ تدریج 337 اور 283 واقعات کا اندراج کیا گیا۔ گذشتہ ماہ یہودی آباد کاروں نے 321 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینیوں پر 95 حملے کیے گئے اور 158 بار فائرنگ کی گئی۔ نومبر کے 22 ایام میں 1525 یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کی۔