ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی اور نباتاتی اشیاء سے تیار کردہ دودھ میں گائے کے دودھ کی نسبت شوگرکی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین مصنوعی اشیاء سے تیار کردہ دودھ کو گائے کے دودھ کا متبادل خیال نہیں کرتے اور وہ گائے کے دودھ کو ترجیح دیتے ہیں۔
برطانوی اخبار’ٹیلی گراف’میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بہت سے کیفے ایسے ہیں جو دودھ سے تیار کردہ مصنوعات پرشوگر کی مقدار ظاہر نہیں کرتے۔
رپورٹ کے مطابق مثال کے طور پر’اسٹار بکس’ کے شوفان دودھ میں چینی کی چھوٹی 7 چمچ کے برابر مقدار پائی جاتی ہے جو کہ 29 اعشاریہ 5 گرام چینی اور 350 حراروں کے برابر ہوتی ہے۔ اس کی نسبت گائے کے خالص دودھ میں شوکر کے اپنچ چائے کے چمچ اور 168 حرارے پائے جاتے ہیں۔