اسرائیلی حکام نے چند روز قبل جیل میں کینسر کے باعث جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینی نژاد اردنی شہری سامی ابو دیاک کا جسد خاکی عمان میں موجود اس کے ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ابو دیاک 26 نومبر کواسرائیل کی ایک جیل میں علاج سے محروم رہنے کے باعث کینسر کی وجہ سے دم توڑ گئے تھے۔ اس کے بعد صہیونی حکام نے شہید کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا تھا۔ 36 سالہ ابودیاک کا جسد خاکی گذشتہ روز صہیونی حکام نے اردن کے مطالبے پرعمان کے حوالے کیا ہے۔
فلسطینی محکمہ اسیران کے چیئرمین قدری ابو بکر نے بتایا کہ قابض صہیونی حکام نے شہید سامی ابو دیاک کا جسد خاکی شاہ حسین پل پرآئے اس کے ورثاء اور اردنی حکام کے حوالے کیا۔
قبل ازیں صہیونی حکومت کی طرف سے شہید سامی ابو دیاک کا جسد خاکی اردن کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا۔
سامی ابو دیاک 26 نومبر 2019ء کو عقوبت خانے میں کینسر اور علاج سے محرومی کے باعث شہید ہوگئے تھے۔
انہیں کینسر کا موذی مرض 2015ء میں لاحق ہوا۔ انہیں سوروکا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے معدے میں موجود کینسر کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا۔
ابو دیاک کو مزاحمتی حملوں کے الزام میں تین بارعمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا سنائی تھی۔ سنہ 1967ء کے بعد اسرائیلی جیلوں میں شہید ہونےوالے فلسطینیوں کی تعداد 222 ہوگئی ہے۔