قابض صہیونی حکام نے 62 سالہ فلسطینی اسیر رہ نما نائل البرغوثی کو قید تنہائی میں ڈالنے کے بعد ان کے اہل خانہ اور وکلاء سے ملاقات پر پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر رہ نما نائل البرغوثی کی اہلیہ امان نافع نے میڈیا کو بتایا کہ قابض صہیونی حکام نے اس کے شوہر کے ساتھ ملاقاتوں پر پابندی عاید کردی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ قابض صہیونی حکام نے نائل البرغوثی کے خلاف مزید انتقامی حربے استعمال کرنا شروع کیے ہیں اور ان پر مزید پابندیاں عاید کی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ نائل البرغوثی 40 سال سے اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔ انہیں 1978ء میں اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا۔ ان پرایک اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
سنہ 2011ء میں انہیں قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا مگر 2014ء میں سابق اسیران کے خلاف کریک ڈائون کےدوران انہیں دوبارہ حراست میں لے کر 30 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ یہ سزا پوری ہونے کے بعد ان کی سابقہ سزا بحال کردی گئی۔