اقوام متحدہ میں مصر کے مستقبل مندوب محمد ادریس نےجنرل اسمبلی میں ایک قرارداد پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جب تک فلسطینی سرزمین اور شام کے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیل کا ناجائز تسلط برقرار ہے اس وقت تک مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصری وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے تمام عرب علاقوں سے اسرائیل کو تسلط ختم کرنا ہوگا۔ جب تک عرب علاقوں پر اسرائیلی ریاست کا تسلط قائم ہے اس وقت تک خطے میں دیر پاامن کا قیام ممکن نہیں۔
مصری حکومت کا کہنا ہے کہ فلسطین اور وادی گولان سے اسرائیل کو ہرصورت میں قبضہ ختم کرنا ہوگا۔ عرب علاقوں کی اسرائیلی پنجے سے آزادی تک خطے میں امن کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔
اقوام متحدہ میں مصر کے سفیر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ شام کے مقبوضہ وادی گولان اور فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف منظور کی گئی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے کے لیے اسرائیل پردبائو ڈالے۔ انہوں نے سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی فلسطین سے متعلق تمام قراردادوں پرعمل درآمد پر زور دیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ کے بنیادی اصول اور عالمی قوانین سنہ 1967ء کی جنگ میں اسرائیلی قبضے میں آنے والے علاقوں کی آزادی کا مطالبہ کرتا ہے اور ان علاقوں پر اسرائیلی ریاست کے تسلط کو باطل قرار دیتا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ نے ایک بیان میں اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین اور وادی گولان پر قائم اپنا تسلط ختم کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کی کوششوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔