اردنی حکام نے اسرائیلی حکومت سےجیل میں دوران حراست مجرمانہ غفلت کے باعث فوت ہونے والے فلسطینی قیدی سامی ابودیاک کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عبرانی ٹی وی چینل نے بدھ کے روز بتایا کہ تل ابیب میں قائم اردنی سفارت خانے کی طرف سے صہیونی حکام کو ایک پیغام بھیجا گیا ہے جس میں صہیونی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ جیل میں کینسر کے مرض کے باعث فوت ہونے والے فلسطینی قیدی کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے کرے۔
اردنی سفارت خانے کی طرف سے صہیونی حکام سے کہا گیا ہےکہ وہ ابو دیاک کی شہادت کے اسباب اور اس کے حوالے سے تمام دیگر تفصیلات کو منظر عام پر لائے کیونکہ ابو دیاب طویل عرصے سےکینسر کے مرض کا شکار ہونے کے باعث جیل میں ہرقسم کے علاج اور طبی مدد سے محروم رہا ہے۔
قبل ازیں منگل کے روز اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک شہید سامی ابو دیاک کی میت اس کے ورثاء کے حوالے کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
خیال رہے کہ 37 سالہ اسیر بو دیاک دو روز قبل اسرائیلی جیل میں بغیر کسی علاج کے کینسر کے باعث دم توڑ گیاتھا۔ ابو دیاک غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے 2002ء میں حراست میں لیا اور مزاحمتی کارروائیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں 3 بار عمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔