شنبه 16/نوامبر/2024

‘پہلے میں ایک اسیر کی ماں تھی اور آج سے شہید کی ماں کہلائوں گی’

جمعرات 28-نومبر-2019

اسرائیلی قید میں صہیونی ریاست کی مجرمانہ غفلت کے باعث کینسر میں مبتلا فلسطینی کی شہادت کے بعد اس کی ماں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں ایک شہید کی ماں کہلائوں گی۔

اردن کے شہر عمان میں مقیم فلسطینی شہید سامی بو دیاک کے والدہ نے میڈیا سےبات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے میں ایک اسیر کی ماں تھی اور آج سے میں ایک شہید کی ماں بن گئی ہوں۔ مجھےفخر ہے کہ میرے بیٹے کی شہادت کو اللہ نے قبول کیا۔ اللہ اس سے راضی ہو۔

ام دیاک کا کہنا تھا کہ میں مجھے میرے بیٹے کی شہادت پرمبارک باد دی جائے۔ میں اپنے بیٹے کو اس کے شہید ہونے پرمبارک باد دوں گی۔ انہوں نے اردنی حکومت پر زور دیا کہ وہ سامی ابودیاک کا جسد خاکی واپس لایا جائے۔

خیال رہے کہ سامی ابو دیاک کو 2002ء کو حراست میں لیا گیا تھا اور انہیں تین بار عمر قید اور30 سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی۔

سامی ابو دیاک کئی سال سے کینسر کے مرض کا شکار تھے اور انہیں جیل میں کسی قسم کی طبی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔

مختصر لنک:

کاپی