حال ہی میں اسرائیلی جیل میں کینسر کی بیماری اور مجرمانہ غفلت کے 37 سالہ سامی ابو دیاک نامی ایک فلسطینی نژاد اردنی شہری شہید ہوگیا۔ سامی ابو دیاک کی شہادت پر اسرائیلی جیلوں میں قید کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 222 ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے اداروں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست سنہ 1967ء کے بعد سے قیدیوں کے خلاف منظم انداز میں ناروا برتائو کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ قیدیوں کو طرح طرح کی اذیتیں دی جاتی ہیں۔ اذیتوں کی ایک شکل خطرناک امراض کا شکار فلسطینی قیدیوں کے علاج معالجے میں کوتاہی برتنا بھی شامل ہے۔
اسرائیلی جیلوں میں وحشیانہ تشدد 73 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں الخلیل کے 59 سالہ عرفات جرادات شامل ہیں۔ ان کا تعلق الخلیل شہر سے ہے جب کہ درجنوں فلسطینی جن میں جنین کے سامی ابو دیاک شامل ہیں علاج میں مجرمانہ لاپرواہی برتنے کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرگئے۔
ابو دیاک کا مرض بڑھنےکے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اس کی رہائی کی بار بار اپیلیں کی گئیں مگر صہیونی حکام اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہے۔ دو ماہ قبل اسی طرح 47 سالہ بسام السائح بھی علاج سے محرومی اور مجرمانہ لاپرواہی کی بھینٹ چڑھ گئے تھے۔