جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل نے ہیومن رائٹس واچ کے مندوب کو فلسطین سے بے دخل کر دیا

منگل 26-نومبر-2019

صہیونی حکومت نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم’ہیومن رائٹس واچ’ کے مقبوضہ فلسطین میں تعینات مندوب عمر شاکر کو نسل پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے دخل کردیا۔

عبرانی اخبار’ہارٹز’ کے مطابق عمر شاکر کو عدالت کے حکم پرملک سے بے دخل کیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ عمر شاکر ایک ناپسندیدہ شخصیت ہیں جو فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی ریاست کے جرائم کی قلعی کھولنے میں پیش پیش ہیں۔

دوسری طرف اسرائیلی سپریم کورٹ نےعمر شاکر کی طرف سے بے دخلی کے فیصلے پرنظرثانی کی دی گئی درخواست مسترد کردی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت نے ڈٰیڑھ سال پیشتر عمر شاکر کو ملک سے نکال باہر کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم انہوں نے اسرائیلی حکومت کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا تھا۔ چند ہفتے قبل اسرائیلی عدالت نے حکومتی نسل پرستانہ فیصلے کی تائید کرتے ہوئے عمر شاکر کو ملک بدر کردیا تھا۔

پانچ نومبر کو اسرائیلی عدالت نے ایک بارپھر عمر شاکر کی ملک بدری کی توثیق کی تھی اور عمر شاکر کو ملک چھوڑنے کےلیے 20 دن کی مہلت دی گئی تھی۔

صہیونی حکومت کی طرف سے الزام عاید کیا گیا ہے کہ عمرشاکرعالمی سطح پر اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی تحریک چلا رہے ہیں۔ سنہ 2017ء میں اسرائیلی کابینہ نے ایک بل کی منظوری دی تھی جس میں ہر اس شخص کو ملک بدر کرنے کی سفارش کی گئی جو اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کی تحریک چلا رہا ہو۔

مختصر لنک:

کاپی