چهارشنبه 30/آوریل/2025

یہودی آباد کاری کے خلاف امریکی کانگرس کے 135 ارکان کی قرارداد

ہفتہ 23-نومبر-2019

امریکی کانگرس کے 135 ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کی فلسطین میں یہودی بستیوں کی حمایت پر مبنی بیان کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ارکان کانگرس کی طرف سے تیار کردہ پیٹشن میں وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری کی حمایت سے متعلق اپنا بیان واپس لیں۔

خیال رہے کہ یہ پٹیشن ایک ایسے وقت میں تیار کی گئی ہے جب چار روز قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سال ہا سال سے چلی آرہی پالیسی کے برعکس ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کا ملک اب فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو خلاف قانون نہیں سمجھتا۔ ان کے اس بیان پر عرب ممالک ، عالم اسلام اور عالمی برادری کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔

امریکی کانگرس کے ارکان کا کہنا ہے کہ سنہ 1978ء میں امریکا نے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف اصولی موقف اختیار کیا تھا جس میں ان بستیوں کو بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا گیا تھا۔

پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کا موقف فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن مساعی کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔

ارکان کانگرس کا مزید کہنا ہے کہ پومیوکے اعلان سے فلسطینیوں اور اسرائیل کےدرمیان دو ریاستی حل کی مساعی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

ارکان نے امریکی حکومت پر جنیوا 4 کے آرٹیکل 49 کو نظرانداز کرنے کا الزام عاید کیا جس میں کسی قابض ملک کو مقبوضہ ملک کے کسی علاقے پر ملکیت کا دعویٰ کرنے کی مخالفت کی گئی ہے۔ جنیوا کنونشن میں کسی آبادی کو جو صدیوں سے وہاں آباد ہو طاقت کے ذریعے نکال باہر کرنےکو غیرانسانی اور غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی