امریکا کی طرف سے اسرائیل کی غیرمسبوق طرف داری اور فلسطین میں غیرقانونی یہودی آباد کاری کی تازہ حمایت سامنے آئی ہے۔ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی تمام بستیاں اور آباد کاری بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہیں۔ جب کہ عالمی برادری، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیمیں فلسطین میں یہودی بستیوں کو خلاف قانون قرار دے کران کی روک تھام کا مطالبہ کرچکی ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘اے پی’ کے مطابق مائیک پومپیو نے امریکا کے سابقہ اصولی موقف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کی حمایت کی ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 1978ء میں عالمی قوانین کی رو سے یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کو خلاف قانون قرار دیا جا چکا ہے۔ اس کے بعد اقوام متحدہ کی کئی قراردادوں میں مقبوضہ عرب علاقوں غرب اردن، بیت المقدس اور وادی گولان میں اسرائیلی بستیوں کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجمانی کرتے ہوئے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے حوالے سے غیراصولی موقف اپنایا اور کہا کہ سابق صدر باراک اوباما نے فلسطین میں یہودی آباد کاری اور اسرائیلی بستیوں کے معاملے میں افسوس ناک موقف اختیار کیا جس سے اسرائیل کی مشکلات میں اضافہ ہوا تھا۔