فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت انٹیلی جنس ادارے نے زیر حراست ایک فلسطینی طالب علم کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ تشدد کے باعث طالب علم کی حالت خراب ہونے کے باوجود اسے کسی قسم کی طبی معاونت فراہم نہیں کی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وکلاء برائے انصاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور طالب علم پر عباس ملیشیا کے وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کے جلادوں نے جامعہ بیر زیت کے طالب علم عبدالرحمان حمدان کو گذشتہ جمعرات کے روز وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ عبدالرحمان حمدان سے عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی پوچھ تاچھ کے وقت تنظیم کے مندوبین وہاں موجود تھے۔ عباس ملیشیا نے سیاسی بنیادوں پر ایک طالب علم پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں اس کی حالت تشویشناک ہوگئی ہے۔
عباس ملیشیا کے تشدد کے شکار فلسطینی طالب علم کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عبدالرحمان حمدان کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اس کے چہرے پرزخم آئے ہیں اور اس کاایک بازو بھی ٹوٹ گیا ہے جب کہ عباس ملیشیا نے اسے اسپتال لے جانے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا۔