شنبه 16/نوامبر/2024

السوارکہ خاندان کا اجتماعی قتل عام صہیونی بربریت کا ثبوت

ہفتہ 16-نومبر-2019

منگل سے جمعرات کے درمیان قابض صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں دکھ اور الم کی ان گنت داستانیں سامنے آئیں۔

انہی میں ایک المناک واقعہ السوارکہ خاندان کی شہادت کا ہے۔ السوارکہ خاندان جس بے دردی کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوا ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اس کرب، دکھ، الم اور تکلیف کو بیان کرتے ہوئے لغت میں الفاظ نہیں ملتے۔

السوارکہ خاندان غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے دیر البلح میں رہائش پذیر تھا۔ ایک چھوٹے سے گھر پر اسرائیلی  فوج نے تباہ کن میزائلوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں گھر میں موجود بچے، خواتین، بوڑھے شہید اور زخمی ہوگئے۔ اس دہشت گردانہ واقعے میں 8 فلسطینی شہید اور 12 زخمی ہوئے۔ سوئے ہوئے شہریوں پر بزدل صہیونی فوج نے مجرمانہ ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ کیا معاصر تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

ٹوٹے پھوٹے شہداء کے جسد خاکی، خون اور خاک آلود کپڑے، ہلاک ہونے والے جانور، ہرطرف خون، تباہی اور بربادی۔ یہ سب السوارکہ خاندان کے تباہ شدہ مکان اور مکینوں کی کیفیت ہے۔

ویسے تو پورا غزہ بالخصوص دیر البلح کے باشندے اس وقت انتہائی غیرمسبوق دکھ اور المیے سے دوچار ہیں۔ بزدل صہیونیوں نے تباہ کن اسلحہ اور میزائلوں کے استعمال سے گھر میں سوئے ہوئے بچوں کو ہمیشہ کی نیند سلا دیا۔

اسرائیلی دشمن کی طرف سے کی گئی بمباری کے بعد ایمبولینسوں اور امدادی اداروں کے کارکنوں نے کارکنوں کو خطرے میں ڈال فوری امدادی آپریشن شروع کیا۔ قابض صہیونی فوج کی طرف سے السوارکہ خاندان کو شہید کرنے کے لیے جس بے دردی کا مظاہرہ کیا اس کےنتیجے میں مکان کانام ونشان اور نقشہ مٹ گیا۔ تباہ شدہ مکان کے ملبے کو ہٹانے میں مسلسل 5گھنٹے لگے۔

غم ولم کا طوفان

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز میں السوارکہ خاندان کے تباہ شدہ مکان کے ملبے کو دکھایا گیا ہے۔ یہ تمام تصاویر السوارکہ خاندان کے گھر کی ہیں جہاں مکان کا نام تک نہیں بلکہ اب اس کی جگہ ایک بڑا گڑھا بنوا ہوا ہے۔

السوارکہ خاندان کے بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ اگرچہ ان کا مکان اتنا بڑا نہیں تھا مگر اس میں ایک اسکول کا دفتر، ایک لائبریری، بچوں کے کپڑے اور دیگربہت کچھ تھا۔

شہید ہونے والی خواتین اور بچوں کے جسم کے اعضاء دور دور تک پھیل گئے۔ بعض زخمیوں کی حالت انتہائی نازک تھی جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

ان تصاویر کے سامنے آنے کے بعد صہیونی دشمن پرپوری دنیا کی طرف سے شدید لعن طعن کی جا رہی ہے۔ بزدل صہیونی فوجیوں نے ایک مکان جس میں زیادہ تربچے اور خواتین تھیں کو انہیں سوتے میں شہید کرکے صہیونی فوج نے ثابت کیا ہے کہ وہ کسی انسانی اور اخلاقی قدر کو نہیں مانتی بلکہ طاقت کا استعمال، وحشت اور بربریت ہی اس کا اصل الاصول اور بنیادی ضابطہ ہے۔

شہید ہونے والے معصوم بچوں کے کپڑے بتاتے ہیں کہ صہیونی فوج نے کس طرح بے رحمی کے ساتھ نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا  ہے۔

قابض صہیونی فوج نے منگل کی صبح کو غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری شروع کی جو جمعرات تک جاری رہی۔ جمعرات کے روز تک جاری رہی جس میں 35 فلسطینی شہید اور ایک سوسے زاید زخمی ہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی