چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسلامی جہاد کے کمانڈر ابو العطاء اسرائیلی حملے میں اہلیہ سمیت شہید

منگل 12-نومبر-2019

قابض صہیونی ریاست نے فلسطینی قیادت کی ٹارگٹ کلنگ کے جرائم کے تسلسل کے تحت اسلامی جہاد کے ایک اہم کمانڈر کو بمباری میں شہید کردیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس کے کے کمانڈر کو بزدل اسرائیلی فوج نے منگل کو علی الصباح جنگی طیاروں سے بمباری کرکے ان کی اہلیہ سمیت شہید کردیا۔

فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں مشرقی غزہ میں ایک مکان کو نشانہ بنایا جس میں ایک خاتون سمیت دو شہری شہید اور دو زخمی ہوگئے۔

اس واقعے کے کچھ دیر بعد اسلامی جہاد نے اپنے کمانڈر42 سالہ بہاء سلیم ابو عطاء  کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ وہ غزہ کے شمالی زون کے عسکری کمانڈر تھے۔ اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ بزدل قابض فوج نے 15 ربیع الاول منگل کو تنظیم کےمجاھد اور بہادر کمانڈر کو شہید کرکے اپنی تباہی کو دعوت دی ہے۔ شہید کا خون رائے گاں نہیں جائے گا بلکہ دشمن کو اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شہداء کا پاکیزہ خون قابض صہیونیوں کو اس ملک سے نکال باہر کرنے کا جلد ذریعہ ثابت ہوگا۔ ابو عطاء نے دشمن کی طرح چھپ کر وار نہیں کیا بلکہ وہ ہمیشہ دشمن کے مقابلے میں قوم اور ملک کےلیے جہاد میں پیش پیش رہے مگر دشمن نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سے فضائی حملے میں  شہید کیا ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 2014ٰء کی جنگ کے بعد اسرائیلی فوج کی طرف سے کسی سینیر فلسطینی کمانڈر کی فضائی حملے میں شہادت کا پہلا واقعہ ہے۔ اسلامی جہاد نے صہیونی دشمن کو بدترین انتقام کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔

ادھر اسرائیل کے خفیہ ادارے’شاباک’ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے ابو العطاء کو اس مکان میں نشانہ بنایا جس میں اس کی موجودگی کا پتا چلا تھا۔

فوج اور انٹیلی جنس ادارے کے مشترکہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کے سرکردہ کمانڈر کو غزہ کے اندر ایک مکان میں نشانہ بنایا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد کےکمانڈر کے خلاف کارروائی کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی طرف سے دی گئی ہے۔

اسرائیل نے ابو العطاء کو ٹائم بم قرار دے کھا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی