مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب اور ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی تاریخی املاک، اراضی اور عمارتوں کو چوری چھپے صہیونی دشمن کے حوالے کرنے والوں کو نہ تو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے گا اور نہ ہی انہیں کفن دیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ جو القدس کی املاک چوری کرنے میں ملوث پائے جائیں مرنے انہیں غسل نہیں دیا جائے گا۔ نہ ہی ان کی نماز ادا کی جائے گی اور نہ ہی انہیں مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا کہ دو اردنی وکلاء کی مدد سے القدس کی اراضی اور املاک چوری کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر یہ خبریں درست ہیں تو ایسے لوگ کسی رعایت اور نرمی کے مستحق نہیں۔ ان کا مسلمانوں اور اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں گھروں ، املاک اور اراضی کو مجرموں، خائنوں اور گمراہ لوگوں کو فروخت کرنا صحابہ کرام اور شہداء عظام کی آخری آرام گاہوں کو بیچنے کے مترادف ہے۔
جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ فلسطینی املاک دشمن کو فروخت کرنے میں جو بھی ملوث ہوا اس کا تعاقب کیا جائے گا۔ اس کے خلاف ہرسطح پر جدود جہد کی جائےگی اور ایسی کوئی بھی ڈیل کامیاب نہیں ہونے دی جائےگی۔
انہوں نے نام نہاد ایجنٹوں اور وکلاء کو ‘ پیسے کے پجاری اجرتی ایجنٹ’ قرار دیا اور کہا کہ اردن یا کسی بھی دوسرے ملک کا کوئی شخص القدس میں املاک کی خریداری یا انہیں حاصل کرنے کے لیے کوئی بھی حربہ اختیار کرتا ہے تو اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے اس سابقہ فتوے کی تجدید کی جس میں کہا گیا ہے کہ القدس کی املاک چوری کرنے والوں کی تجہیز وتکفین کی جائے گی اور نہ ہی ان کی نماز جناز ادا کی جائے گی۔ ایسے لوگوں کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن نہیں کیا جائے گا۔