فلسطین کے مقبوضہ علاقے الخلیل میں اسرائیلی فوج نے ہاتھوں گذشتہ ماہ 67 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں 11 بچےاور دو خواتین بھی شامل ہیں۔ سب سے زیادہ گرفتاریاں غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے کی گئیں۔
فلسطینی مرکز برائے امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ کے دوران الخلیل شہرمیں چھاپہ مار کاروائیوں کےدوران بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ قابض فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے تلاشی کے دوران فلسطینیوں کے گھروں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی قبضے میں لیا ہے۔ دوسری طرف فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے گھر گھر تلاشی کے دوران بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور توڑپھوڑ بھی کی گئی۔
قابض فوج نے الخلیل شہر میں تلاشی کے دوران 9 سالہ بچے قصی ابراہیم الجعار کو بھی حراست میں لے لیا۔ اس کی گرفتاری شمالی الخلیل کے بیت امر کے مقام سے عمل میں لائی گئی۔
الخلیل سے گذشتہ ماہ دو خواتین کو گرفتار کیا گیا جن کی شناخت 38 سالہ سہیر احمد اسلیمیہ اور مریم مناصرہ کیے ناموں سے کی گئی۔ گذشتہ مہینے قابض فوج نےالخلیل کے 23 نوجوانواں کو انتظامی قید کی سزائیں دیں۔ الخلیل شہر سے تعلق رکھنے والے 229 فلسطینیوں کو رواں سال انتظامی قید کی سزائیں دی گئی ہیں۔