اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں صہیونی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں انسانی حقوق کی 1913 پامالیوں کا ارتکاب کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کو شہید کرنے، انہیں زخمی کرنے، انہیں حراست میں لینے اور بنیادی حقوق کی پامالیوں کا ارتکاب کیا گیا۔
اس کے علاوہ فلسطینی شہریوں کو صہیونی ریاست کی طرف سے ناروا سفری پابندیوں، چھاپوں کے دوران لوٹ مار، مقدس مقامات کی بے حرمتی اور گھروں میں گھر کر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ جیسے جرائم کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر کے دوران اسرائیلی فوج نے ایک 25 سالہ فلسطینی راعد ماجد البھری کو گولیاں مار کر شہید کیا۔
اس رپورٹ میں مسجد اقصیٰ میں آٹھ ہزار سے زیادہ آباد کاروں نے دھاوے باولے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں 123 شہری زخمی ہوئے ، جبکہ اسرائیلی فوجیوں اور آباد کاروں نے فائرنگ کے تبادلے کے واقعات کی تعداد 104 بتائی جاتی ہے۔
اُنہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلے مہینے میں مغربی کنارے کے تمام شہروں سے 254 شہریوں کی گرفتاری دیکھنے میں آئی۔ بیت المقدس سے 105، الخلیل سے 60 رام اللہ ، بیت لحم اور قلقیلیہ سے بالترتیب 41 ، 39 ، 35 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں پر 388 حملے کیے۔ اس دوران انہوں نے 145 مکانات پر چھاپے مارے۔
حماس کی پریس سروس کے مطابق گذشتہ اکتوبر میں اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں 11 غرب اردن میں 5 ،رام اللہ میں 2 اور رام اللہ ، الخلیل ، جنین اور طولکرم میں فلسطینیوں کا ایک ایک مکان منہدم کیے۔