اسرائیل جیل میں ایک بیمار فلسطینی کو حالت تشویشناک ہونےکے بعد اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ کینسر کا شکار فلسطینی ابو دیاک کی حالت تشویشناک ہے اور وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مریض اسیر سامی ابو دیاک کو گذشتہ روز ‘اساو ھروفیہ’ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
محکمہ امور اسیران کے مطابق اسیر ابو دیاک کو کئی سال سے گردوں کی بیماری ہے مگر صہیونی جیل اس کی صحت کے حوالے سے مجرکانہ غفلت اور لاپرواہی کامظاہرہ کررہےہیں جس کی وجہ سے اسیر کی حالت مسلسل بگڑتی چلی گئی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اسیر ابو دیاک کے حوالے سے تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسرائیل کو خبردار کیاہے کہ اگر ابو دیاک کو کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت پر عاید ہوگی۔
ادھر فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں خبر دار کیا گیا ہے کہ اسیر ابو دیاک کو صہیونی جیلر دانستہ طورپر موت کے منہ میں دھکیل رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 38 سالہ ابو دیاک کو دانستہ اور مجرمانہ لاپرواہی کا سامنا ہے۔ اسے اسپتال منتقل کیے جانے کے باوجود کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔
اسیر ابو دیاک کو 2002ء میں اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا گیا۔ اس پرفلسطینی مزاحمتی تنظیموں سے تعلق کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور یہودیوں کے قتل کےالزام میں تین بار عمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔