فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم’ضمیر فائویڈیشن’ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ قابض صہیونی دشمن ‘ھداسا’ اسپتال میں داخل فلسطینی اسیر رہ نما محمد سامر عبید کو قتل کرنا چاہتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ضمیر فائونڈیشن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل حکام، عدلیہ اور اسپتال کا عملہ سب آپس میں میل بھگت کے تحت تشویشناک حالت میں قید فلسطینی رہ نما سامر عرابید کی صحت کے بارے میں چپ سادھے ہوئے ہیں۔ یہ سب مل کر عرابید کو جان سے مارنا چاہتے ہیں۔
انسانی حقوق گروپ نے عبرانی اخبار’معاریو’ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عرابید کو قتل کرنے کے لیے اس کے اسپتال کے کمرے میں اس پر مرچوں اور کیمیکل سے تیار کردہ پانی چھڑکا گیا۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے اسپتال میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں قید میں رکھا گیا ہے مگر اسے کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی گئی۔
اسیر سامر عرابید کو گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے دوران حراست وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وہ بری طرح زخمی ہوگئے تھے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ تشدد کے دوران عرابید کی 11 پسلیاں توڑ دی گئی ہیں۔