اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بدھ کے روز کہا کہ یمن میں ہر 12 منٹ میں پانچ سال سے کم عمر کا بچہ فوت ہوجاتا ہے۔
یمن میں ‘یو این ڈی پی’ کے نمائندے اچیم اسٹینر کے ذریعے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے۔
اسٹینر نے کہا کہ "یمن میں ہر 12 منٹ پر 5 سال سے کم عمر کا بچہ لقمہ اجل ہوجا تا ہے۔ زیادہ تر ہلاکتیں یمن میں جاری خانہ جنگی کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ جنگ کی وجہ سے یمنی آبادی کوپانی کی کمی ، بنیادی خوراک ، صحت کی دیکھ بھال اور دوائیوں کی کمی کے باعث ہلاکتیں ہوتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے عہدیدار نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔
یمن میں لگاتار پانچویں سال حکومت نواز فورسز اور حوثی بندوق برداروں کے مابین جنگ جاری ہے۔ حکومت کا الزام ہے کہ انہوں نے ستمبر 2014 سے دارالحکومت صنعاء سمیت ایرانی مدد سے یمن کے کئی صوبوں پرقبضہ کررکھا ہے۔
مارچ 2015 سے سعودی عرب کی سربراہی میں ایک عرب فوجی اتحاد ، حوثیوں کے خلاف جنگ جاری رکھےہوئے ہے۔
یمن میں 30 محاذوں پر لڑائی کے نتیجے میں سنہ 2016ء کے آغاز سے اب تک 70 ہزارافراد لقمہ اجل بن چکی ہیں۔