آئے دن مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی گروہ اپنے پہلے اور اہم مقصد کی طرف گامزن ہیں: مسجد اقصی کی تباہی اور اس کی جگہ پر نام نہاد "ہیکل” کی تعمیر ان کا مطمع نظر ہی نہیں بلکہ ایک نصب العین بھی ہے۔
عرب ممالک ، عالم اسلام اور فلسطینی اتھارٹی کی مجرمانہ خاموشی کی آڑ میں یہودی انتہا پسند گروپ قبلہ اول کے خلاف اپنی سازشوں کوآگے بڑھا رہے ہیں۔
نام نہاد یہودی آباد کاروں کے انتہا پسند گروہ مسجد اقصیٰ کواپنے اسٹریٹجک منصوبوں کا نشانہ بنانےمیں سرگرم ہیں۔ اسرائیلی ریاست اور صہیونی حکومت کے اکسانے ، حمایت اور اور تعاون سے یہودی آباد کار قبلہ اول میں گھس کرمقدس مقام کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پردھاووں کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے۔
یہودی شرپسندوں کی بڑھتی دخل اندازی
مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر ڈاکٹرعمرالکسوانی نے فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کو بتایا کہ سنہ 2003ء سے مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کی دراندازی جاری ہے۔ یہودی شرپسندوں کے دھاووں کا مکروہ سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ قابض ریاست اس حقیقت کو تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہےکہ قبلہ اول مسلمانوں کا نہیں بلکہ یہودیوں کا ہے۔
"نام نہاد ہیکل سلیمانی کی بحالی” یہودی اشرار کا نعرہ ہے۔ اس حوالے سے ‘احیاء ہیکل’ نامی تنظیم پیش پیش ہے۔ یہ ایک انتہا پسند گروہ ہےجو یہودیوں کو قبلہ اول میں لانے کے لیے طرح طرح کی ترغیبات دیتا ہے۔
اسی مذموم مقصد کے حصول کے لیے دوسرے انتہا پسند گروپس جن میں ٹیمپل گارڈز ، ٹیمپل بلڈنگ ، اسرائیل الفتات ، کاخ،، ٹیمپل ٹرسٹی ، بیت المقدس ویمن، التاج الکھنوتی شامل ہیں۔
یہودی تعطیلات کے دوران یہ گروہ عام طور پر یہودیوں کو القدس کو یہودیانے کی سرگرمیوں اور مسجد اقصیٰ کو شہید کرکے اس کی جگہ ہیکل سلیمانی کے قیام کے لیے مذہبی رسومات کی ترغیب دیتی ہے۔
عمر الکسوانی کا دعوی ہے کہ اسرائیل قبلہ اول کے اسٹیٹس اور تاریخی حقیقت کو تبدیل کرنے کے لیے اشتعال انگیزی اور اسلحہ کی طاقت کے استعمال کے ساتھ تمام مکروہ حربے استعمال کرتا ہے۔
عمر الکسوانی نے مسجد اقصیٰ کےحوالے سے آنے والے ادوار میں بڑھتے ہوئے حملوں کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 1180 یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
عالمی گھنائونی سازش
بیت المقدس کے امور کے ماہر خالد زبارقہ نے اس منظر کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کہ مسجد اقصی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ قابض ریاست کے آخری اور سب سے بڑے ہدف اور مسجد میں عالمی صہیونی منصوبے کا حصہ ہے۔ اس عالمی سازش کا ہدف مسجد اقصیٰ کو شہید کرنا ہے۔
زبارقہ نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قبلہ اول کے حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے اس میں تکلیف دہ بات یہ ہے کہ یہ سب کچھ طاقت اور اسلحہ کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ اس سازش کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی یہودی اور صہیونی لابی ایک صفحے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت کہ عالم اسلام، عرب ممالک اور فلسطینی اتھارٹی سب قبلہ اول کے خلاف عالمی صہیونی سازشوں کی روک تھام میں بری طرح ناکام ہی نہیں بلکہ پرلے درجے کی لاپرواہی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔