چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی ایک نئی انتفاضہ کا موجب بن سکتی ہے: حماس

ہفتہ 19-اکتوبر-2019

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے خبردار کیا ہے کہ یہودی شرپسندوں کے ہاتھوں قبلہ اول کی مسلسل بے حرمتی اور قابض صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینی نمازیوں کی گرفتاریوں کے رد عمل میں فلسطین میں ایک نئی تحریک انتفاضہ شروع ہوسکتی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ماہر عبید نے جمعرات کے روز ایک تحریری بیان میں کہا قابض حکام نے بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے مرابطین کو مسجد اقصیٰ کو گرفتار کرنے اور ان کے خلاف بربریت میں اضافہ کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا فلسطینی نمازیوں کے خلاف ناجائز کریک ڈائون اور مسجد اقصیٰ کے مرابطین کو حراست میں لینے کے بعد انہیں بے دخل کرنا ناقابل قبول ہے۔ اسرائیلی ریاست کے اس مکروہ حربے کے نتیجے میں فلسطین میں شدید غم وغصے کی لہر پیدا ہو رہی ہے جو ایک نئی تحریک انتفاضہ کا موجب بن سکتی ہے۔

خیال رہے کہ بیت المقدس کے وہ شہری جو اپنا زیادہ وقت قبلہ اول میں عبادت میں صرف کرتے اور یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ ‘مرابطین’ کہلاتےہیں۔

بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے تقریبا تمام فلسطینی مرابطات یا مرابطین ہیں اور ان کی مسجد اقصیٰ سے گرفتاریوں کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری رہتا ہے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فورسز نے مسجد اقصیٰ کے باب السلسلہ چار فلسطینی مرابطات کو حراست میں لے لیا۔ ان کی شناخت ھنادی الحلوانی اور خدیجہ خویص اور میڈلین عیسیٰ اور عایدہ الصیداوی کےناموں سے کی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی