فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی مسلط کردہ ناکہ بندی کے خلاف اور حق واپسی کے حصول کے لیے سرگرم عوامی احتجاجی کمیٹی نے تیونس کے نو منتخب صدر سعید قیس کو جنگ زدہ علاقے غزہ کے دورے کی دعوت دی ہے۔
جمعہ کے روز نیشنل اتھارٹی فار ریٹرن مارچز نے تیونس کے صدر قیس سعید سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کا دورہ کریں اور واپسی مظاہروں میں حصہ لیں۔
حق واپسی تحریک کے رکن محمود خلف نے جمعہ کے روز "نو نارملائزیشن” کے عنوان سے مظاہروں سے خطاب میں کہا کہ "صدر سعید کے عرب مؤقف برعکس اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کو اعلی غداری قرار دیا تھا۔ ہم ان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
حق واپسی تحریک کی طرف سے تیونس کے نو منتخب صدر قیس سعید کو "فلسطین کا امیدوار” قرار دیتے ہوئے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات میں جمہوریہ تیونس کی کامیابی پرانہیں مبارک باد پیش کی۔
انہوں نے کہاکہ آج فلسطینی قوم جن مشکل حالات سے دوچار ہے اس کی بنیادی وجہ عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ مراسم کا قیام ہے۔ عرب ممالک اپنے تجارتی مفادات اور سیاسی اقتدار بچانے کے لیے اسرائیل سے قربت بڑھا رہے ہیں۔ ہم ایسے حالات میں تیونس کے نو منتخب صدر قیس سعید کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں جنہوں نے فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کرتے ہوئے قابض صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی مخالفت کرکے سچائی کا ساتھ دیا ہے۔
خیال رہے کہ تیونس کے نو منتخب صدرقیس سعید ایک سے زاید مواقع پرکہہ چکے ہیں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات نارملائز کرنا فلسطینی قوم اور عرب اقوام کے ساتھ کھلی غداری ہے۔