فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کے علاقے میں فلاحی شعبے میں کام کرنےوالی تنظیموں کےخلاف معاشی غنڈہ گردی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور غزہ میں کام کرنے والی کئی این جی اوز کے بنک اکائونٹ بدستور بند ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں نجی فلاحی اداروں کی یونین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی کئی تنظیموں کی طرف سے یہ شکایت کی گئی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی ان کے بنک اکائونٹس بدستور بند کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں انہیں رقوم کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے مداخلت کی وجہ سے غزہ میں فلاحی کاموں اور شہریوں کی بہبود اور بحالی کے منصوبوں کوآگے بڑھانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
این جی اوز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ غزہ کی این جی اوز کے رجسٹرڈ ہونے کے باوجود انہیں آزادانہ کام کرنے سے روکنا اور ان کے فلاحی کاموں میں مداخلت ناقابل قبول ہے۔ فلسطینی اتھارٹی سنہ 2000ء کو جاری این جی اوز کے سیفٹی ایکٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نیوز نیٹ ورک کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو این جی اوز کے خلاف جاری روش اور منفی طریقہ کار کو تبدیل کرنا ہوگا۔
بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں این جی اوز پر رقوم کے حصول پرعاید کردہ پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔