تیونس (تونس) میں منعقدہ صدارتی انتخابات کے دوسرے اور حتمی مرحلے میں قانون کے ریٹائرڈ پروفیسر قیس سعید نے اپنے حریف نبیل القروی کو واضح اکثریت سے شکست دے دی ہے اور وہ ملک کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
قبل ازیں تیونس کے موزیق ایف ریڈیو نے پولنگ کمپنی امرود کے ایگزٹ پول کے حوالے سے یہ اطلاع دی تھی کہ صدارتی امیدوار قیس سعید نے 72.53 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
ایک اور فرم سگما کنسلٹنگ کے ایگزٹ پول کے مطابق آزاد امیدوار قیس سعید نے اپنے حریف کے مقابلے میں بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے اور انھوں نے کل ڈالے گئے ووٹوں میں سے 76.9 فی صد ووٹ حاصل کیے ہیں۔
صدارتی انتخابات کے اس دوسرے مرحلے میں گذشتہ ماہ منعقدہ پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے صرف دو امیدواروں قیس سعید اور میڈیا ٹائیکون نبیل القروی کے درمیان مقابلہ تھا۔
دوسرے مرحلے کی پولنگ میں تیونس کے رجسٹرڈ ووٹروں نے پہلے مرحلے کے مقابلے میں زیادہ تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق اتوار کو گرینچ معیاری وقت کے مطابق 1430 (جی ایم ٹی) بجے تک ووٹ ڈالنے کی شرح 39.2 فی صد تھی۔صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں1400 جی ایم ٹی تک ووٹ ڈالنے کی شرح 27.8 فی صد رہی تھی۔
پروفیسر قیس سعید نے اپنی صدارتی مہم میں کوئی زیادہ خرچہ نہیں کیا لیکن انھیں بائیں بازو اور اسلام پسندوں دونوں کی حمایت حاصل تھی۔وہ اپنے حریف کے مقابلے میں صدر کے عہدے کے لیے ایک مختلف نقطہ نظر کے حامل ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ تیونس براہِ راست جمہوریت کا تجربہ کرے۔