اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے اسرائیلی جیل میں مقید فلسطینی اسیر سامر اربید پر ہونے والے شدید تشدد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر روپرٹ کولول نے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ "اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کو اسرائیلی بستی میں بم دھماکے کے شبے میں گرفتار فلسطینی شہری سامر الاربید پر جیل میں دوران حراست تشدد کی خبروں پر تشویش ہے۔”
کولول کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ "فلسطینی اسیر اربید کو حراست کے بعد شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے ان کی پسلیوں اور گردوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وہ کومے میں ہسپتال میں داخل ہیں۔”
بیان میں مزید کہا گیا کہ ” فلسطینی اسیر کے ساتھ اسرائیلی رویے کی وجہ سے جیل میں اسیران کے ساتھ ناروا تعلق منظر عام میں آگیا ہے۔اسرائیلی کارروائیاں بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔الاربید کی صحت اور ان کو آنے والے زخموں کی شدت دیکھتے ہوئے ہم اسرائیل سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔”
اقوام متحدہ کے ادارے نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد کے خلاف بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے قوانین اور پالیسیوں کو تبدیل کرے۔