مقبوضہ بیت المقدس کے اسلامی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر گیلاد اردان نے مسجد اقصیٰ پر صہیونی تسلط قائم کرنے کی کوششوں میں یہودی آبادکاروں کو قبلہ اول میں تلمودی رسومات کی ادائیگی کی اجازت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بیت المقدس کے اداروں کی جانب سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں بتایا گیا کہ اسرائیلی پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے دروازوں اور احاطے میں در اندازی خصوصا باب الرحمہ پر بڑھتی ہوئی مداخلت سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ گیلا داردان کے احکامات پر مسجد اقصیٰ کا امن خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ مسجد اقصیٰ ایک اسلامی مقدس مقام ہے اور اس کے اندر کسی بھی اسرائیلی خلاف ورزی پر گہری نگاہ رکھی جاتی ہے۔
اس بیان پر اسلامی اوقاف کونسل، ہائیر اسلامک کمیشن، فلسطینی فتویٰ ہائوس، چیف جسٹس ڈیپارٹمنٹ، بیت المقدس اوقاف اور مسجد اقصیٰ اتھارٹی کے اداروں نے دستخط کئے ہیں۔