ایرانی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ سعودی عرب کی جدہ بندرگاہ کے قریب بحیرہ احمر میں ایران کے ایک تیل بردار جہاز میں ہونے والے دھما کہ ہوا ہے۔ تاہم ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے کے بعد ٹینکر سے تیل کی لیکیج پر قابو پا لیا گیا۔
ایران کی نیوز ایجنسی’ایسنا’ نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی آئل ٹینکر میں ایک دھماکا ہوا ہے۔ نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نیشنل ایرانی آئل کمپنی کی ملکیت ٹینکر میں دھماکے کے نتیجے میں اس میں آگ لگ گئی تھی۔
تاہم ایرانی خبر رساں ایجنسی نے بعد میں کہا کہ بحیرہ احمر میں ٹینکر "سابٹیی” پر دھماکے کے نتیجے میں آگ نہیں لگی۔
‘ایسنا’ کے مطابق ، دھماکے سے بحیرہ احمر میں ٹینکر کا نقصان پہنچا اور تیل پھیلنے کا خدشہ ہے۔
ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی آئل ٹینکر کے عملے نے آگ پر قابو پالیا تھا، اس واقعے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ یہ ایرانی تیل بردار جہاز جزیرہ لارک کی طرف جا رہا تھا۔
نیوز ایجنسی ‘اے پی’ نے مشرق وسطی کی نگرانی کرنے والے امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے کے ترجمان لیفٹیننٹ پیٹ پاگانو کہ وہاں کے حکام کو "اس واقعے کی اطلاعات ہیں لیکن ہمارے پاس اس کی اضافی معلومات نہیں”۔
امریکا کے پانچویں بیڑے کا صدر دفتر بحرین میں ہے جو مشرق وسطی میں جہاز رانی کے تحفظ کا ذمہ دار ہے۔