فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں فلسطینیوں شہریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ستمبر میں فلسطینی اتھارٹی کی وفادارعباس ملیشیا کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کے 260 واقعات کا اندراج کیا گیا۔
مغربی کنارے میں سیاسی نظربند افراد کے اہل خانہ پرمشتمل کمیٹی کی تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے گذشتہ ماہ کے دوران فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی 260 خلاف ورزیاں کیں۔ ان خلاف ورزیوں کو مندرجہ ذیل شعبوں میں تقسیم کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں ستمبر میں 56 فلسطینی گرفتار کیے گئے۔ 47 کو پیشی کے سمن جاری کیے گئے۔ 109 فلسطینیوں کو گھروں پر نظر بند کیا گیا اور 13 بار فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ غرب اردن کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کے ساتھ عباس ملیشیا کی کوآرڈینیشن میں بھی مسلسل اضافہ ہوا۔
اسرائیلی فوج کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے دیگر واقعات میں عین بوبین کی مزاحمتی کارروائی کے حملہ آوروں کی شناخت اور انہیں پکڑنے میں اسرائیلی دشمن کی مدد سب سے بڑا واقعہ ہے۔ عباس ملیشیا نے عین بوبین حملے کے ماسٹر مائینڈ اور دیگر فلسطینیوں کو پکڑنے کے لیے ان کی کار کی نشاندہی کی اور اس کے بعد اسرائیلی فوج کےساتھ مل کرانہیں پکڑا گیا۔
فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی طرف سے فلسطینی طلباء کی گرفتاریوں اوران کی پکڑ دھکڑ میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔