جمعه 15/نوامبر/2024

صدر محمود عباس کا الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تیاری کا حکم

منگل 8-اکتوبر-2019

فلسطینی صدر محمود عباس نے مرکزی الیکشن کمیشن کوملک میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات چند ماہ کے بعد منعقد کیے جائیں گے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ‘فیس بک’ پر صدر عباس کی طرف سے پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر نے حکومت اور تمام متعلقہ اداروں کو انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام ضروری انتظامات کی ہدایت کی ہے۔

محمود عباس نے اتوار کی شام اعلان کیا کہ حماس اور تمام تنظیموں کے ساتھ اگلے عام انتخابات کی تیاری کے لیے بات چیت کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے فتح کی سنٹرل کمیٹی اور ‘پی ایل او’ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رام اللہ میں ایک اجلاس سے خطاب  کہ بہت سے امور پر اتفاق رائے ہوچکا ہے۔ ہم حماس اور دوسری جماعتوں سے مزید بات چیت بھی کریں گے۔

محمود عباس نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن، حماس ، دیگر تمام تنظیموں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی حکام کے ساتھ بھی بات چیت  کے لیے دو کمیٹیاں تشکیل دی گئیں ہیں تاکہ ان کے اعتراضات کو دور کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ فلسطین میں اس سے قبل سنہ 2006ء پارلیمانی انتخابات ہوئے تھے جن  میں حماس نے اکثریت حاصل کی تھی۔ 2007ء  میں تحریک فتح اور حماس کے درمیان قومی حکومت کی تشکیل پر اختلاف پیدا ہوا اورحماس نے غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا جب کہ غرب اردن میں تحریک فتح کی نگرانی میں حکومت قائم ہے۔ فلسطین کی ان دونوں بڑی جماعتوں کے درمیان مصالحت کی کئی کوششیں کی گئیں مگر وہ سب ناکام ثابت ہوئیں۔

صدر عباس نے عباس نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں ہم نے وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے بنجمن نیتن یاھو کے بیان پر بھی غور کیا۔ اگر اسرائیل اپنے اس اعلان پرقائم رہتا ہے تو ہم اسرائیلی ریاست کے ساتھ طے پائے تمام معاہدے ختم کردیں گے۔ ہم انتظار کررہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل کیا کرتا ہے۔

گذشتہ ہفتےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں  محمودعباس نے اعلان کیا کہ وہ نیویارک سے واپسی کے بعد مغربی کنارے ، غزہ کی پٹی اور مشرقی بیت المقدس میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ صدر عباس کی طرف سے فی الحال انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی