فلسطینی محکمہ اوقاف اور مذہبی امور نے اتوار اور بدھ کے روز اسرائیلی غاصب حکام کی جانب سے الخلیل شہر میں واقع مسجد ابراہیمی کو تعطیلات کے بہانے کے تحت بند کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ منگل کے روز سہ پہر دو بجے سے رات 10 بجے تک مسجد ابراہیمی پر یہودی آباد کاروں کے دھاووں کی شدید مذمت کی۔
محکمہ اوقاف کے سیکرٹری اطلاعات حسام ابو الرب نے اتوار کے روز ایک بیان میں مسجد ابراہیمی کو بچانے کے لیے فوری طور پر کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد ابراہیمی کے خلاف ہونے والے توہین آمیز اقدامات کا خاتمہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مسجد ابراہیمی مسلمانوں کا مذہبی مقام ہے جہاں مسلمان اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق عبادت کرتے ہیں۔ اس میں مداخلت اور اسے بندکرنا مقدس مقام کی بے حرمتی کرنا اور مسلمانوں کے مذہبی امور میں مداخلت کرنا ہے۔
حسام ابو الرب نے کہا کہ یہ اس بات کا کوئی راز نہیں ہے کہ صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی حکام کی مداخلت کی وجہ سے مسجد ابراہیمی میں 52 بار اذان اور نماز نہ ہوسکی۔