قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں بیت حنینا کےمقام پر مقامی فلسطینی مفید علقمہ کو زبردستی اس کا مکان مسمار کرنے پرمجبور کردیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق قابض فوج اور صہیونی ریاست کی بلدیہ گذشتہ 7 سال سے فلسطینی شہری سے ان کا مکان زبردستی مسمار کرنے کے لیے دبائو ڈال رہی تھی۔
گذشتہ روز قابض فوج کی بھاری نفری کی موجودگی میں اسرائیلی بلدیہ کے اہلکاروں نے بیت حنینا میں مفید علقمہ کے مکان کامحاصرہ کیا۔
مفید علقمہ نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی حکام نے اسے زبردستی اس کا مکان مسمار کردیا۔ اس نے کہا کہ اسرائیلی حکام اسے بار بار سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے تھے۔ ان میں فلسطینی شہری اور اس کے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی شامل ہیں۔ صہیونی حکام نے وارننگ دی تھی کہ اگر اس نے اپنا مکان خود نہ گرایا تو مکان گرانے پراٹھنےوالے تمام اخراجات جن کی مالیت لاکھوں شیکل بتائی گئی تھی جرمانہ کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ کسی فلسطینی شہری سے اس کا مکان اس کے اپنے ہاتھوں مسمار کرانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ آئے روز اس طرح کے ریاستی جبر کے واقعات رونما ہو رہے ہیں جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری نہ صرف اپنے گھروں سے محروم ہو رہے ہیں بلکہ انہیں اپنے ہی ہاتھوں اپنے گھروں کو مسمار کرنا پڑ رہا ہے۔