جمعه 15/نوامبر/2024

‘اسلامی جہاد’ مزاحمت، جہاد اور عزیمت کے مسلسل 32 سال!

اتوار 6-اکتوبر-2019

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم اسلامی جہاد اپنا 32 واں یوم تاسیس اس جذبے اور مشن کے ساتھ منا رہی ہے کہ جماعت تحریک اور جہاد آزادی فلسطین کو منطقی انجام تک جاری رکھے گی۔ شہداء کے نقش قدم پرچلتے  ہوئے مزاحمت اور کا سفر جاری رکھے گی چاہے یہ سفر کتنا ہی مشکل، کٹھن، دشوار اور طویل کیوں نہ ہو۔

تین دہائیوں کے دوران اسلامی جہاد فلسطین میں ایک مزاحمتی تحریک کے طور پر ابھری۔ اسلامی جہاد کے بانی سکریٹری جنرل فتحی الشقاقی نے آج سے 26 برس پیشتر اسلامی جہاد تشکیل دی۔ انہیں بدنام زمانہ صہیونی ادارے’موساد’ نے مالٹا میں 26 اکتوبر 1995 کو ایک قاتلانہ حملے میں شہید کردیا تھا۔

اسلامی جہاد کا قیام

اسلامی جہاد تحریک کا آغاز ستر کی دہائی کے آخر میں فلسطینی اسلامی تحریک کے ذریعہ ہونے والے ایک فکری مکالمے اور سیاسی ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں ہوا تھا۔  اس کی قیادت فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ نے کی تھی جب وہ مصر میں یونیورسٹی کے لیے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ اس تحریک کی بانی ، فتحی الشقاقی نے اس تحریک کی بنیاد رکھی اور اس کے بعد یہ آج تک اپنے سفرپرگامزن ہے۔

فلسطینی کاز کو اسلامی دنیا کے مرکزی مسئلے کے طور پر پیش کرنے میں ناکامی کے بعد اسلامی جہاد نے تحریک آزادی کو مہمیز دینے لیے مسلح جہاد کا سفر شروع کیا۔

سنہ 1980ء کی دہائی کے اوائل میں ،شقاقی اور دیگررہ نمائوں کی فلسطین میں واپسی کے بعد اسلامی جہاد تحریک کا تنظیمی ڈھانچہ تیار کیا۔

 
افکار و نظریات

اسلامی جہاد اسلام کو اپنا مرکز ومحور قرار دیا اور اسلامی نظریے ، اسلامی نظام قانون اور نظام حیات کو بنیادی فلسفہ قرار دیتے ہوئے اس پرعمل درآمد شروع کردیا۔

اسلامی جہاد مسلم اُمہ کی وحدت کے لیے جدو جہد کرتی ہے۔ اسلامی جہاد مسلمانوں اور عالم اسلام کو اپنے اصل دشمنوں کوسمجھنے اور ان کے خلاف اپنی صفوں میں اتحاد پیداکرنے پر زور دیتی ہے۔

تحریک کا بنیادی نظریہ فلسطین کی آزادی کے لیے جدو جہد کرنا ہے۔ اس کے نزدیک فلسطین ایک عرب اسلامی سرزمین ہے جو دریا اردن سے لے کر سمندر تک پھیلی ہوئی ہے۔ اسلامی جہاد فلسطین پرقابض صہیونی ریاست کے مکمل خاتمے اور فلسطینی کی ایک ایک انچ کی آزادی کے لیے کوشاں ہے۔

اسلامی جہاد عرب اور اسلامی  اقوام و ممالک صیہونی ریاست  کے خلاف جہاد کی تیاری پر زور دیتی ہےاور فلسطین کو آزاد کرانے اور اس کی پوری سرزمین  کی آزادی پر زور دیتی ہے۔

اس تحریک نے اپنے مقاصد کی وضاحت پورے فلسطین کو آزاد کرانے ، صہیونی وجود کو ختم کرنے اور فلسطین کی سرزمین پر اسلام کی حکمرانی کا قیام ہے۔ اسلامی جہاد شورایت پریقین رکھتی ہے جو انصاف ، آزادی ، مساوات اورشوریٰ  کے نظام پر یقین رکھتی ہے۔

اکتوبر سنہ1995ء میں اسرائیلی موساد سے فتحی الشقاقی کے قتل کے بعد ، اسلامی جہاد کے جنرل سکریٹریٹ  نے رمضان عبد اللہ الشلح کو جنرل سیکرٹری منتخب کیا۔ انہیں اگست 1983 کو میں "اسرائیل” نے انہیں گھر پر نظر بند کردیا تھا اور ان کی سرگرمیوں اور نقل و حرکت کو محدود کردیا تھا۔ رمضان شلح گذشتہ چند برسوں سے علیل ہیں جو فلسطین میں جہادی، سیاسی اور دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے کے اہل نہیں۔

مختصر لنک:

کاپی