سابق فلسطینی وزیر وصفی قبھا نے ایک بیان میں اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے قیدیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرنے اور ان کے مطالبات کی حمایت میں ملک گیر ریالیاں نکالنے کامطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق سابق فلسطینی وزیر برائے امور اسیران قبھا نے ایک بیان میں کہا کہ طویل بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران بالخصوص اسیر احمد غنام کی زندگی خطرے میں پڑ چکی ہے۔ ان کی زندگی بچانے کےلیے ان کا بھوک ہڑتال کا ختم کرانا ضروری ہے۔
وصفی قبھا نے مزید کہا کہ فلسطینی اسیران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار قومی فریضہ ہے۔ ان کے حقوق اور رہائی سمیت دیگر تمام مطالبات کی حمایت میں پوری فلسطینی قوم کی طرف سے آواز بلند کی جانی چاہیے۔
خیال رہے کہ وصفی قبھا سابق فلسطینی وزیر برائے اسیران رہ چکے ہیں۔ انہوں نے ملک کی تمام سیاسی، مذہبی تنظیموں اور سول سوسائٹی پرزور دیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں انتظامی قید کے خلاف طویل بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کریں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ فلسطین کی قومی، سیاسی اور مذہبی جماعتیں کہاں ہیں۔ ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 6 فلسطینی اسیران انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ان میں سے بعض اسیران کی بھوک ہڑتال اڑھائی ماہ سے زاید عرصے سے جاری ہے، جن کی حالت انتہائی تشویشناک ہوچکی ہے۔