جمعه 15/نوامبر/2024

حماس رہ نما کو سعودی عرب میں اسپتال سے دوبارہ جیل میں ڈال دیا گیا

جمعہ 4-اکتوبر-2019

سعودی عرب میں دوران حراست حالت خراب ہونے کے بعد اسپتال لائے گئے اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے رہ نما ڈاکٹر محمد الخضری کو اسپتال سے دوبارہ بدنام زمانہ ‘الذھبان’ جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر الخضری جو 30 سال سے سعودی عرب میں مقیم ہیں کو چند ہفتے قبل جیل میں خرابی صحت کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس کے مطابق محمد الخضری المعروف ابو ھانی ان فلسطینی رہ نمائوں میں شامل ہیں جنہیں رواں سال سعودی حکام نے حراست میں لینے کے بعد عقوبت خانوں میں غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں کئی اسیران کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔

سوشل میڈیا پر فلسطینی اسیران کے حوالے سے بنائے گئے صفحے پر پوسٹ کردہ اطلاعات میں بتایا ہے کہ سعودی عرب میں حکومت کی طرف سے کی گئی تاکید اور ہدایات کے بعد قیدیوں پر وحشیانہ تشدد کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں کئی قیدیوں کے گردے تک فیل ہوچکے ہیں۔

حال ہی میں حماس نے انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب میں اس کے کئی رہ نمائوں کو حراست میں لیا گیا ہے اوران پر بدترین جسمانی اور نفسیاتی تشدد کیا جا رہا ہے۔ ان میں ڈاکٹر محمد الخضری بھی شامل ہیں جن کی عمر اس وقت 81 سال ہے اور وہ سعودی عرب میں حکام کے وحشیانہ تشدد کا شکار ہیں۔ ان کے بیٹے محمد ھانی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے رہ نمائوں کی سعودی عرب میں گرفتاری کے بعد ان کی رہائی کی سفارتی اور سیاسی سطح پر کوششیں کی مگر ان کی تمام کوششیں بے کار ثابت ہوئیں جس کے بعد گرفتاریوں کی خبر سامنے لائی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی